تیری دل کے درمیاں رہے بھی تو نفرت کیلئے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiتیری دل کے درمیاں رہے بھی تو نفرت کیلئے
ہمیں پھر اور کیا چاہیے اپنی ہجرت کیلئے
مانا کہ کچھ دیر خلش کی راہیں ملی تھی
یوں بھٹک کر بھی چلے تھے ایک حسرت کیلئے
عادتوں کی کائنات تو تم سے جُٹی رہی
پھر بچا بھی کیا تھا میری فطرت کیلئے
کچھ دیر کی ملاقاتوں اور محفلوں کے بعد شاید
ہر کسی کا جہاں بن گیا ایک فُرقت کیلئے
زمانے کے الزام سے یونہی بچنے خاطر سنتوشؔ
ہم تھوڑا زہر پی لیتے ہیں مُسرت کیلئے
More Love / Romantic Poetry






