ہم کو یوں نہ تڑپا کرو کبھی ملنےآجایا کرو اگرتازہ گلاب نہ ملیں کاغذی پھول لےآیاکرو بڑےظالم ہیں دنیاوالے ان سےربط نہ بڑھایاکرو تیری سب خبررکھتےہیں ہمیں راز دل نہ بتایا کرو کاغذ سیاہ کرنےسےکیاحاصل کبھی کوئی کتاب چھپوایاکرو