کبھی ہم نے بھی تصور میں محبت کا تاج محل بنایا تھا
اس میں اپنی جان کی طرح تجھے بسایا تھا
اب وہ تاج محل مسمار ہو گیا ہے
دور مجھ سے میرا یار ہو گیا ہے
اب آنکھوں میں اشکوں کی برساتیں ہیں
تیری محبت کی یہ سوغاتیں ہیں
دامن میں کچھ پیار بھری یادیں ہیں
یاد وہ فون پہ کی ہوئی باتیں ہیں
میرے دل میں تیرے پیار کی بڑی قدر ہے
مگر محبت کا یہی مقدر ہے
جنہیں ہم دل کی گہرائیوں سے چاہتے ہیں
پھر حالات کے ہاتھوں مجبور ہو کر انہیں بھول جاتے ہیں
میرا خیال کبھی دل میں نہ لانا زندگی کو روگ نہ بنانا
ہو سکے تو اک سپنا سمجھ کر مجھے بھول جانا
میرا کیا ہے تیری جدائی کے آنسو سدا پیتا رہوں گا
تیری جدائی میں مر مر کے جیتا رہوں گا