تیری میری وہ بات زندہ ہے
اک کہانی کی رات زندہ ہے
میں وہ مچھلی ہو ں آ ج بھی جس کی
غم کے پانی میں ذات زندہ ہے
اس کی قدرت کا بول بالا ہے
جس کی یہ کائنات زندہ ہے
اس میں شامل ہے دین کا قصہ
جس کے دم سے فرات زندہ ہے
ہو رہی ہوں میں کس طرح برباد
کیسے میری حیات زندہ ہے
دیکھو سب کچھ ہی مٹ گیا وشمہ
ایک تیرا ہی ساتھ زندہ ہے