تیری چاہت لے آئی ہےمیخانے میں
ساقیادیرناکرآنکھوں سےپلانےمیں
مجھےپینےکاکوئی شوق نہیں ہے
چلاآتاہوں تجھےدیکھنےکہ بہانےمیں
جن کی اپنی راتیں گزرتی ہےمیخانےمیں
وہی لگےرہتےہیں رندوں کوسمجھانےمیں
جس سےنئےشرابی بہک جاتےہیں
ہم اتنی چھوڑ آتےہیں پیمانے میں
تیری ایک ہنسی کامحتاج ہوں ساقی
تیرا کیا جاتا ہےذرامسکرانےمیں
میری عمربھرکی تشنگی مٹادےساقی
تیرےرندکی روح پڑی ہےتیرےپیمانے میں