Add Poetry

تیری چاہت نے ہمیں ایسا رسوا کیا

Poet: سید علی By: Syed Ali Naqvi, Islamabad

تیری چاہت نے ہمیں ایسا رسوا کیا
کہ ہم بھول گئے کہ ہے رسوائی کیا

ہم ڈوب مریں گے تیری چاہت میں ایسا
کہ ہم بھول جائیں گے کہ ہے رسوائی کیا

تم نے داستان عشق اس طرح لکھ دیا
کہ ہم بھول گئے کہ ہے رسوائی کیا

تم سے ہم کچھ اس طرح سے ملیں گے
کہ لوگ کہیں گے کہ بھول گیا ہے رسوائی کیا

لوگوں نے مجھے اس طرح طعنے دئیے
کہ تو بھول گیا کہ ہے رسوائی کیا

علی دنیا تو کسی حال میں جینے نہیں دیتی
کہتے ہیں بھول گیا ہے چاہت کی رسوائی کیا

Rate it:
Views: 369
29 Sep, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets