جب بھی تیری گلی سے آئے ہیں
درد دل میں بسا کے لائے ہیں
رات آئی اداسیاں لے کر
تیری یادوں کے گہرے سائے ہیں
تیرے شعروں پہ جاں نثار مری
تیرے الفاظ دل کو بھائے ہیں
پیار کر کے ملا ہے کیا ہم کو
زخم ہی زخم دل پہ کھائے ہیں
اجنبی تم دکھائی دیتے ہو
ہم بھی اب ہو گئے پرائے ہیں
روئیں گے جانے کب تلک سارہ
ایک لمحے کو مسکرائے ہیں