تیری یادیں میرا سایہ

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: ولید احمد, Jaddah- Saudiarab

تیری یادیں میرا سایہ
ساۓ سے میں بھاگ نہ پایا

مجھ کو میری فکر نہیں ہے
میرے اندر کون سمایا

رب جانے وہ بچھڑا کیوں کر
جس کو میں نے مِیت بنایا

روتے ساری عمر کٹی ہے
پر نہ آنکھ سے آنسو آیا

اپنا جیون ایک کھلونا
جس نے چاہا جی بہلایا

ان پر کوئی آنچ نہ آئی
ہم نے اپنا آپ جلایا

ان لوگوں نے نیند اڑائی
جن لوگوں نے خواب دکھایا

مجھ سے ناتا توڑ کے اپنا
نہ جانے وہ کیوں پچھتایا

یاد کیا پھر اس نے مجھ کو
وقت کوئی جو مشکل آیا

Rate it:
Views: 180
14 Aug, 2024