تیری یاد میں ہم تڑپتےرہتے ہیں
تمام شب کروٹیں بدلتےرہتےہیں
ہم جب بھی ان کی دیدکوجاتےہیں
وہ باہرآنےسےگبھراتےرہتےہیں
کوئی خوائش پوری نہیں ہوتی
حسرتوں کہ چراغ جلتےرہتےہیں
خواب میں آنےکاوعدہ جوکرتےہیں
انتظارمیں ہم رات بھرجاگتےرہتےہیں
ہم لوگ تواس طفل کی صورت ہیں
جو ٹھوکریں کھاکرسنبھلتےرہتےہیں