گو تار ساز کے ٹوٹ گئے آواز تو بے آہنگ تو ہے گو پھول بکھر کے خشک ہوئے مہکار ہوا کے سنگ تو ہے تو جا بھی چکی تیرے آنسوؤں سے ماحول پے میرے پہلا سا وہ رنگ تو ہے وہ کیف تو ہے