اک میں ہوں اک دل افگار تیرے بعد
دونوں ہی ہیں غم سے دو چار تیرے بعد
صرف ہم ہی اجڑے نہیں ہیں تنہا جاناں
اک زندگی بھی ہو گئی ہے بیکار تیرے بعد
تم ساتھ تھے تو حسن چھلکتا تھا ان سے
اب بے بحر ہو گئے ہیں اشعار تیرے بعد
جب سے تم نہیں دکھتے اے میرے محبوب
چھپا چھپا سا لگتا ہے پروردگار تیرے بعد
تم نے ادھر کھول لی دوکان نفرت لی
محبت کا ادھر ہو گیا بند کاروبار تیرے بعد
امتیاز اتنا بھی نہ کر پیار اس سے کہ وہ
کسی اور کو نہ بنا سکے یار تیرے بعد