دل کو کسی آہٹ کی آس رہتی ہے اِن نظروں کو تیری صورت کی پیاس رہتی ہے تیرے بغیر کسی چیز کی کمی تو نہیں لیکن تیرے بغیر بس طبیعت اُداس رہتی ہے