تیرےبن کچھ ایسےگزری ہے زندگی
ہوتی رہی ہےاپنےآپ سے شرمندگی
پیار کےتعاقب میں زمانےکی گردشیں
غم کےبھنور میں پھنسی ہےکشتی
تصور میں جب تجھ سے بات نہ کروں
زندگی میں نہیں کوئی ایسی گھڑی
میں خلوت کی ظلمت میں جی رہاتھا
تیری چاہ نےمجھے بخشی ہے روشنی
تیرےاسکول میں آگیا ہےتیراودیہھارتی
تواصغرکو سکھا دےانساں شناسی