تیرے حجاب میں قدرت کے سات پردے حائل ہیں
ہر نین یہ مغلوب اور دل میں خوش اندام مائل ہیں
یوں تو مجھے اِن دیدوں کی بھی مفلسی رہی ہے
رہو اگر سود مند تو تیرے ہی در کے سائل ہیں
دنیائے رغبت کچھ بھی ہو لیکن شفقت بخش نہیں
جو ہاتھ دعاؤں لیئے اٹھے وہ بھی آج گھاءِل ہیں
بے حس کردیا ہے عاجزی نے اِنکسار کرتے کرتے
حیوانیت نے یوں محاصرے میں رکھا کہ یہ جاہل ہیں
مجھے تو سُر تال کی ہر ساکت نے بتایا کہ
سبھی ردم یہی تیری پاؤں کی پایل ہیں
رسم الفت میں بے باکی ہوئی تو رسوائی کے ساتھ
کبھی وہ انتہا بھی نہیں ملی جن کے ہم قائل ہیں