تیرے بنا ہر موسم پرایا سا لگتا ہے
ہر سو درد کا بادل چھایا سا لگتا ہے
پردیس میں آکر رشتوں کا احساس ہوا
اپنے دیس کا ہر بندہ ماں جایا سا لگتا ہے
جب بھی دیکھوں کوئی شاہکار کہیں
مجھے تو تیرے حسن کا سایا سا لگتا ہے
تیرے حسیں مکھڑے کی لالی دیکھ کر
چمن میں ہر گل شرمایا سا لگتا ہے
سبھی کہتے ہیں، جب سے مجھے پیار ہوا
مجھ پہ اک نیا نکھار آیا سا لگتا ہے
جب بھی دیکھوں کوئی دیوانہ میں
مجھے وہ تیرا ہی ستایا سا لگتا ہے