تیرے حسن کی جب تک بات چلی
رنگ و نور میں ڈوبی رات چلی
ہوتے رہئے قصے دلربائی کے
ہر چیز حسن کے ساتھ ساتھ چلی
چھٹ گئے اندھیرے تجھے پا کر
تیرے سنگ روشنی کی بارات چلی
ہوتے رہے حسن کے چرچے رات بھر
عجب محفل میں رسم تکلفات چلی
تجھے دیکھ کر گلوں کا مقام نہ رہا
تیری نازکی چمن میں رسومات چلی
تیرے ساتھ ساتھ رہے چاند تارے گرداں
تیرے استقبال میں ساری کائنات چلی