تیرے خوشبو میں بسے خط میں جلاتا کیسے
پیار میں ڈوبے ہوئے خط میں جلاتا کیسے
تیرے خط آج میں گنگا میں بہا آیا ہوں
آگ بہتے ہوئے پانی میں لگا آیا ہوں
جن کو دُنیا کی نگاہوں سے چُھپائے رکھا
جن کو اک عُمر کلیجے سے لگائے رکھا
دین جن کو جنہیں ایمان بنائے رکھا
تو نے دُنیا کی نگاہوں سے جو بچ کر لکھے
سال ہا سال میرے نام برابر لکھے
کبھی دن میں تو کبھی رات میں اُٹھ کر لکھے
پیار میں ڈوبے ہوئے خط میں جلاتا کیسے
تیرے ہاتھوں کے لکھے خط میں جلاتا کیسے
تیرے خط آج میں گنگا میں بہا آیا ہوں
آگ بہتے ہوئے پانی میں لگا آیا ہوں