تیرے خیال میں رینا اچھا لگا
خاموش زبان سے سب کہنا اچھا لگا
تم نے بھی کچھ نہ کہا مگر سب کہہ بھی ڈالا
ایسی نظروں کا وار سہنا اچھا لگا
وہ گجرا جو اک شام پہنا یا تھا تم نے
وہ گجرا ہر شام پہنا اچھا لگا
امیر ہوں بہت میں تیرے طفیل سے
کہ دنیا میں تیرے نام کا گہنا اچھا لگا
کہاں ہوش ہے کسی اور بات کی مجھے
بس تم سے تمہی تک بہنا اچھا لگا