تیرے دل کے سوا ٹھکانہ نہیں رہا

Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mipuri, Birmingham

کسی سے اپنا یارانہ نہیں رہا
یہاں کوئی یار پرانہ نہیں رہا

خانہ بدوشوں کی طرح ہے زندگی
تیرے دل کے سوا ٹھکانہ نہیں رہا

محبت کے بدلے نفرت ہی ملی ہے
اب میرا مزاج عاشقانہ نہیں رہا

اب اس کا کوئی پیغام بھی نہیں آتا
شاہد اس کا عشق باغیانہ نہیں رہا

اب میں کیسے اسے ملنے جاؤں
میرے پاس بھی کوئی بہانہ نہیں رہا

Rate it:
Views: 404
21 May, 2011