تیرے سا تھ تھے گزرے بہار موسم
یو ں تیرے میرے تعلق دار موسم
تو بچھڑا ہے تو لوٹ کے نہ آیا واپس
آگئے لو ٹ کے وفا دارموسم
تو بھی لوٹ آ محبت بھرے دل کے ساتھ
تو لا پھر سے پیا ر موسم
دھوپ چھاؤں سا ہے تیرا مزاج
تجھ سے ہی ہیں میرے یا ر موسم
میری ڈائری میرے اشعار بکھیر دیتے ہیں
آجاتے ہیں جیسے سزاوار موسم
بانہوں میں بھر کے وہ پہلے سا پیا ر دے دے
کبھی آکے ایسا پھر وار موسم
بدل دیتی ہے جیسے بارش دل کا موسم
اے کاش ! گرا دے ایسے ہر دیوار موسم