تیرے عشق میں خودی کو مٹا سکتا نہیں
تم نہ چاہو تو تجھے اپنا بنا سکتا نہیں
تمہاری کروں بندگی تیری محبت کی انتہا نہیں
اگر ہو نہ رضا تیری تو منزل پا سکتا نہیں
حسرت دل ہے خودی کو تیری راہ میں مٹانے کی
اگر ہو نہ ساتھ تیرا تو خودی کو مٹا سکتا نہیں
اس دل میں اپنی محبت کی شمع جلا دے
تیری جلائی شمع اور کوئی بجھا سکتا نہیں
کیا کروں تیرا نام لیے بغیر راحت قلب نہیں ملتا
بدر تیرے سوا کسی اور کو اپنا سکتا نہیں