تیرے لئے بے قرار رہتا ہے کوئی
تیرے عشق میں گرفتار رہتا ہے کوئی
تو جب نہیں ہوتا محفل میں
تیرے انتظار میں رہتا ہے کوئی
اک روگ سا لگا رہتا ہے اسے
تیرے غم میں بیمار رہتا ہے کوئی
آ جاتی ہے رونق اس کے چہرے پر
تجھے دیکھ کر خمار میں رہتا ہے کوئی
ہے حسیں تو سارے زمانے سے
تیرے حسن کے حصار میں رہتا ہے کوئی