تیری نظروں کو قضا کہتے ہیں
تیرے چہرے کو صبا کہتے ہیں
کسی جنت کی جھلک ہے شاید
ہم جسے تیری ادا کہتے ہیں
تم جسے کہ رہے ہو مد ہوشی
اسے الفت کا صلہ کہتے کہتے ہیں
تیرے قدموں میں بکھر جانے کو
میرے لفظوں میں بقا کہتے ہیں
لوگ جسکو شفق پکارتے ہیں
ہم اسے تیری حیا کہتے ہیں