کل ڈھلتے ہوئے سورج کے ساتھ مجھے وہ شخص یاد آیا
اس کی یادوں نے مجھے کل سرشام بہت رلایا
کہتا تھا جو تم مانگو تو سہی میں چاند بھی لایا
میں نے مانگا اک نام اس بندھن کا پھر وہ شخص لوٹ کر نہ آیا
کیسے کہ دوں کہ اس نے بے وفائی کی
انداز وفا مجھے بھی تو نہ آیا
ہو تی ہے خو ش نصیبی لو گوں کی جنہیں ملتی ہے محبت
ھمیں تو راس نام محبت نہ آیا