انتظار کرتے
شام رات میں
ڈھلتی رہی
رات دن میں
ڈھلتی رہی
آج ملا تو
بڑے پیار سے
کہنے لگا
میں کیسے
مان لوں
تم سچی
محبت کرتی ہو
تم رات بھر جاگ کر
یوں کس کا
انتظار کرتی ہو
یوں راہوں میں رہنا
کوئی اچھی
علامت ہے نہیں
تجھے دیکھتا ہیں
سارا جہان یہ
کوئی عبادت ہے نہیں
نجانے ُتو
کس کس سے
باتیں کرتی ہے
ُتو کس کس سے
محبت کرتی ہے
مجھے اس سے
کوئی فرق پڑتا نہیں
جاء چلی جاء
ُتو دور کہیں
بھر نا کریں
ُتو مجھے مجبور کہیں
جاء مجھے اب
کوئی فرق
پڑتا نہیں ُتو دور ہو
یا پاس ہو کہیں
میں ایک ہی بات کو
ہزار بار کہتا ہوں
جاء تجھ سے میرا
بھروسہ ُاٹھ گیا ہیں
جاء چلی جاء
مجھے تجھ سے
محبت اب رہی نہیں