جانا ہے
Poet: Safir By: Syed Ghulam Akbar Shah Safir, Daharkiمعصوم محبت کا اتنا سا فسانہ ہے
کاغذ کی حویلی ہے بارش کا زمانہ ہے
کیا شرط محبت ہے کیا شرط زمانہ ہے
آواز بھی زخمی ہے اور گیت بھی گانا ہے
اس پار اترنے کی امید بھی کم ہے
کشتی بھی پرانی ہے طوفان کو بھی آنا ہے
سمجھے یا نہ سمجھے وہ انداز محبت کو
اک شخص کو آنکھوں سے اک شعر سنانا ہے
بھولی سی ادا کوئی پھر عشق کی ضد پر ہے
اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
More Love / Romantic Poetry






