جاگتی آنکھوں کوخواب ملا ہے
مجھے محبوب لاجواب ملاہے
زیست کی راہیں روشن ہو گئیں
مجھے ایسا اک مہتاب ملا ہے
میں اسےجتنے خط لکھتارہا
آج سب کا جواب ملا ہے
آنکھوں کوخوابوں کی تعبیرمل گئی
اس کی چاہت کا تحفہ نایاب ملاہے
یہ اصغر کی خوش نہیں تو اور کیاہے
جو ان سے دیوانے کا خطاب ملاہے