محبت نہیں ہے --- جبکہ محبت ہے
چاند راتوں میں دِل مچلتا ہے
سرد راتوں میں روح دہکتی ہے
کھلتی کلیوں کو دیکھنے کے بعد
مسکراہٹ لبوں پہ کِھلتی ہے
چونک جاتے ہیں ایک آہٹ پر
آئینہ دیکھ کے مسکاتے ہیں
پہروں کھوئے رہیں خیالوں میں
چاند تاروں سے بات کرتے ہیں
رات کٹتی ہے ساری آنکھوں میں
آنکھیں مخمور دن میں رہتی ہیں
ہوں اکیلے تو مسکراتے ہیں
لوگ کہتے ہیں یہ محبت ہے
پر ہمیں یہ گمان ہوتا ہے
کیوں ہمیں یہ گمان ہوتا ہے
محبت نہیں ہے --- جبکہ محبت ہے