جب آتے ہیں وہ خیالوں میں

Poet: Siraj aalam Akolvi By: Siraj aalam, akola maharashtra

جب بھی آتے ہیں وہ خیالوں میں
بات ہوتی ہے سب اشاروں میں

ہے یہ خاموش چھیڑیے نہ انھیں
سارے طوفاں ہیں ان کناروں میں

چہرے پے نور گفتگوں میں اثر
ایسی تاثیر ہیں نمازوں میں

منزلے یو نہیں ملا کرتی
حوصلہ چاہیے ارادوں میں

ساری باتیں نہ کہ سکے گے ہم
کچھ سمجھ لیجیے اشاروں میں

Rate it:
Views: 421
03 Sep, 2016
More Love / Romantic Poetry