جب الوداع کہنے لگو تو
مُسکرادینا
ستارہ ساتھ کردینا
کہ راستے میں اندھیرے بھی توآئیں گے
کسی حرفِ دُعا کا استعارہ ساتھ کردینا
ہمیں زادِ سفر کو
تمہاری یاد کی سوغات کافی ہے
تمہارے ساتھ میں گذرا ہوا پل بھی غنیمت ہے
کہیں ٹھہرے جو رستے میں
سنہری یاد کی صورت
تمہیں ہمراہ پائیں گے
تو ہم تنہا کہاں ہوں گے
مگر پھر بھی
ہمیں جب الوداع کہنے لگو تو
مُسکرادینا
ستارہ ساتھ کردینا