Add Poetry

جب اُس نے اپنی خفگی کو بیاں کردیا ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جب اُس نے اپنی خفگی کو بیاں کردیا ہے
ہم نے ہر عذاب کو بے زباں کردیا ہے

مجھے جبلی بندشیں تراشتی ہیں بہت
لیکن بے پرواہی نے تو انسان کردیا ہے

لوگ جوھری سے اتنے فتنہ انگیز نہیں ہوتے
انہیں حالات کی رغبت نے پریشان کردیا ہے

حیات تو ترغیب سے اتنی غافل نہیں مگر
قسمت نے کس کس کو ناگہان کردیا ہے

دنیا سے کٹے لوگوں کو اپنے ساتھ جوڑ کر
تم نے اپنی خودی کو عیاں کردیا ہے

عمیق چل پڑے تھے وہ بے تجربہ لوگ
آج عشق کو انہوں نے ایمان کردیا ہے

 

Rate it:
Views: 331
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets