جب بھی تیری یاد آتی ہے

Poet: Naveed Ahmed By: Naveed Ahmed, Islamabad

جب بھی تیری یاد آتی ہے
یہ میری جان مچل جاتی ہے

حسرتوں کے جال بن جاتے ہیں
تجھ سے ملنے کی پیاس بڑھ جاتی ہے

وصال کے چند لمحے جو یاد آتے ہیں
شب ہجر عذاب بن جاتی ہے

اب کہ ہم ملیں تو بچھڑیں نہ کبھی
دل کے ہر گوشے سے آواز آتی ہے

غم ہجراں دل میں بسائیں کب تک
بس تجھے اپنا بنانے کی آس آتی ہے

جب بھی تیری یاد آتی ہے
یہ میری جان مچل جاتی ہے

Rate it:
Views: 1901
03 Nov, 2008