جب بھی تیری یاد آتی ہے
Poet: Naveed Ahmed By: Naveed Ahmed, Islamabadجب بھی تیری یاد آتی ہے
 یہ میری جان مچل جاتی ہے
 
 حسرتوں کے جال بن جاتے ہیں
 تجھ سے ملنے کی پیاس بڑھ جاتی ہے
 
 وصال کے چند لمحے جو یاد آتے ہیں
 شب ہجر عذاب بن جاتی ہے
 
 اب کہ ہم ملیں تو بچھڑیں نہ کبھی
 دل کے ہر گوشے سے آواز آتی ہے
 
 غم ہجراں دل میں بسائیں کب تک
 بس تجھے اپنا بنانے کی آس آتی ہے
 
 جب بھی تیری یاد آتی ہے
 یہ میری جان مچل جاتی ہے
More Love / Romantic Poetry








