جب تبسم تیرے ہونٹوں سے عیاں ہوتا ہے
مسکراتے ہوئے پھولوں کا گماں ہوتا ہے
جب اٹھا دیتی ہو چہرے سےحیرانی میں نقاب
ہر طرف مہکی بہاروں کا سماں ہوتا ہے
شوخ نظروں سے جو تکتی ہو کبھی ہنس ہنس کے
میرے سینے میں کوئی شعلہ جواں ہوتا ہے
یوں نہ بکھرایا کرو شانے پہ میرے زلفیں
ایسے میں ضبط بھلا مجھ سے کہاں ہوتا ہے
تجھ سے اظہار محبت کا ہے انداز یہی
میرے گیتوں میں ہی سب حال بیاں ہوتا ہے
میری محبوب ! تجھے پیار کروں گا میں سدا
ہر گھڑی دل مرا تیرا ہی مکاں ہوتا ہے
چوم لوں گا ترے پیروں کو بڑی الفت سے
ایسا محبوب بھی دنیا میں کہاں ہوتا ہے
حوصلہ دل میں رہے ،پیار نبھانا ہے کٹھن
پیار ہو جائے تو دشمن یہ جہاں ہوتا ہے