جب تک ہمارےدل کےزخم نہیں رستے
تب تک ہم اکسی دل پہ شاعری نہیں کرتے
برسات کی صورت اشعار کی آمدہوتی ہے
پھولوں کی طرح مجھ پہ رہتےہیں برستے
اس مطلب کی دنیا سےکوئی سروکارنہیں
ہم لوگ تو ہر حال میں رہتےہیں ہنستے
کاش وہ مہمان میری زندگی میں چلےآہیں
جو آج تک میرےکےآنگن میں رہےبستے
دلوں کا احترام ضروری ہےہرکسی کےلیے
دل پھولوں جیسےہیں انہیں کبھی نہیں مسلتے
انہیں اصغر کےحال کی ابھی تک خبرہی نہیں
جن کی جدائی میں دن رات ہم رہتےہیں تڑپتے