جب دل سے کوئی اچھی محنت ہو

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

جب دل سے کوئی اچھی محنت ہو
تب ہی آگے بڑھنے کی ہمت ہو

برتاؤ خندہ پیشانی جیسا
نرمی سے گفتاری کی عادت ہو

کب زیبا بھی چڑ چڑ کرتے رہنا
معمولی سی لیکن پر حرکت ہو

راضی خالق کو کرنا ہیں ہم کو
شامل مرضی کر لیں تو برکت ہو

مردہ فکریں چھوڑیں تو کچھ حاصل
دھن سے سلگے گر، قابل عزت ہو

گزرا ماضی دہلا دینے والا
آنکھوں سے ملتی ایسی عبرت ہو

بے حس کبتک ناصر تھوڑا سوچیں
کچھ تو کرتے، ورنہ بے غیرت ہو
 

Rate it:
Views: 346
09 Dec, 2020