جب دل سے کوئی اچھی محنت ہو
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiriجب دل سے کوئی اچھی محنت ہو
 تب ہی آگے بڑھنے کی ہمت ہو
 
 برتاؤ خندہ پیشانی جیسا 
 نرمی سے گفتاری کی عادت ہو
 
 کب زیبا بھی چڑ چڑ کرتے رہنا 
 معمولی سی لیکن پر حرکت ہو
 
 راضی خالق کو کرنا ہیں ہم کو
 شامل مرضی کر لیں تو برکت ہو
 
 مردہ فکریں چھوڑیں تو کچھ حاصل
 دھن سے سلگے گر، قابل عزت ہو 
 
 گزرا ماضی دہلا دینے والا
 آنکھوں سے ملتی ایسی عبرت ہو
 
 بے حس کبتک ناصر تھوڑا سوچیں
 کچھ تو کرتے، ورنہ بے غیرت ہو
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 