جب سے انہوں نےخوابوں میں آنا چھوڑدیا ہے
ہم نے بھی انہیں خیالوں میں لانا چھوڑدیا ہے
مجھےنظرانداز کر کے گزر جاتے ہیں وہ
میری سمت دیکھ کرمسکراناچھوڑدیاہے
ہر روز انہیں پیغام بھجواتے رہتے ہیں
انہوں نے ہم سے ملنا ملاناچھوڑدیاہے
ہجرمیں بڑا اداس سارہتا ہے میرا دل
اس نےوصل کا گیت گاناچھوڑدیاہے
ب تو میراحال بھی نہیں پوچھتےآکر
اصغرکو بناکراپنا دیوانہ چھوڑدیا ہے