جب سےانہیں ہم سے محبت نہیں رہی
تب سےہمیں جینےکی حسرت نہیںرہی
ہمارےجیسا کوئی مفلس نہ ہو گادنیامیں
جس کےپاس پیار کی دولت نہیںرہی
تیرےساتھ زندگی کی سب بہاریں تھیں
تیرے بن جینے کی اب ہمت نہیں رہی
زندگی کےسب دروازےبند ہو چکےہیں
تم سے ملنےکی کوئی صورت نہیں رہی
اتنابتادو کیاحالات کےہاتھوں مجبورہو
یا اصغرکےپیار کی ضرورت نہیں رہی