جب سے میں نے حق کی زمین پائی ہے
اے محسن کیوں تیرے خلوص میں کمی آئی ہے
غیروں سے کیا محبت کا گلہ کرتے ہم
اپنوں نے ہی کہاں محبت نبھائی ہے
تمہیں تو شعور بھی نہیں ہے بات کرنے کا
موقعے بے موقعے بات میری گرائی ہے
تاریکیوں نے تو ہر قدم ساتھ نبھایا ہے
اور یہ روشنی ہر دم آڑے آئی ہے
خود بچتے رہے جی چراتے رہے کام سے
لیکن میرے کام پے ہر وقت انگلی اٹھائی ہے