جب سے ہم آپ کے گرویدہ ہو گئے ہیں
آپ تو خوش ہیں ہم نم دیدہ ہو گئے ہیں
جب سے بدلے ہو برطانوی موسم کی طرح
اس دن سے ہم عمر رسیدہ ہو گئے ہیں
آغاز محبت میں تو آپ کے دیوانے تھے ہم
آپ کا اصلی روپ دیکھ کر جہاں دیدہ ہو گئے ہیں
آج ہمیں ترک تعلق کی ملی ہے دھمکی
اسے سن کر ہم کافی رنجیدہ ہو گئے ہیں
پہلے تو وہ دل لگی کرتے تھے اصغر سے
لگتا ہے اب ذرا سنجیدہ ہو گئے ہیں