Add Poetry

جب مری جیب میں پہلی سی وہ دولت نہ رہی

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

جب مری جیب میں پہلی سی وہ دولت نہ رہی
پھر کسی شخص کو بھی میری ضرورت نہ رہی

جس کا اک پل نہ گزرتا تھا کبھی میرے بن
جانے کیوں آج اسی کو مری حاجت نہ رہی

پھر جو یاد آیا تو بس ایک خدا یاد آیا
جب گُنا کرنے کی انسان میں سکت نہ رہی

کاٹ ڈالیں تھے امیروں نے فقیروں کے ہاتھ
پھر کہیں کاسہ اٹھانے کی جسارت نہ رہی

رات بھر پوجتا ہے اس کو ابھی بھی مرا دل
جس کا پیغام ملا تھا تری چاہت نہ رہی

کیسا بدلا ہے وہ غیروں کی بغل میں رہ کر
اس کو چہرہ ہی دکھانے کی بھی فرصت نہ رہی

مجھے افسوس ہے باقر میں بھلکڑ نکلا
آج تک یاد مجھے یار کی صورت نہ رہی
 

Rate it:
Views: 246
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets