میرا دل بھی پھر عید منائے گا،
جب میرا چاند مجھے نظر آئے گا،
ابھی رمضان ہے میرا روزہ جااری ہے
افطار اب تو وہی مجھے کرائے گا،
دے گا جب پیار کے نوالہے مجھے
دید کا پانی جب وہ پیلائے گا،
میں مہندی لگائوں گی پاتھوں پے
وہ حِنا محبت کی جب لائے گا،
ہونگی گلائی میری چوڑیوں سے بھری
وہ آکے مجھے پیار سے پہنائے گا،
تُم منائو عید مجھے تنہا رہنے دو
یہ اُداسی نہ کوئی دُور کر پائے گا،
نہال لوٹ آئو اِس عید پے تم ہر حال
دُوں گی وہ جو تُو چاہے گا،