جب وعدہ نبھانے کی ٹھان لیتےہیں
پھر ہتھیلی پہ رکھ جان لیتےہیں
یاری پہ کوئی حرف نہ آنے پائے
یار کی خاطرسرپہ کفن تان لیتےہیں
کسی دوست کو ہم سےکتنا پیار ہے
اس کا چہرہ دیکھ کرپہچان لیتےہیں
موسم سرماکی طویل راتوں میں
تیری یادوں کی چادرتان لیتے ہیں
دوستی کارشتہ اعتبار پہ ہوتاہے
ایسےبندھن میں نہ زبان لیتے ہیں