Add Poetry

جدائی کے آنسو بھی دریا نما ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

جفاوں نے کی انتہا بیٹھے بیٹھے
میں غم سے ہوئی آشنا بیٹھے بیٹھے

ہاں صبر و رضا ،عزم و ہمت کے بدلے
یہ دن ہو گئے ہیں سزا بیٹھے بیٹھے

اگر مجھ میں کوئی برائی نہیں ہے
تو کیوں دے گیا ہے دغا بیٹھے بیٹھے

جگر تھامتی ہوں تو دل چیختا ہے
یہ کس درد کی دی دوا بیٹھے بیٹھے

جدائی کے آنسو بھی دریا نما ہیں
میں وحشت میں ہوں مبتلا بیٹھے بیٹھے

جو پیچھے سے رنج و الم بھیجتا ہے
کرے گا وہ کیا سامنا بیٹھے بیٹھے

محبت میں کس کو محبت ملی ہے
مگر ہاں ملی ہے جفا بیٹھے بیٹھے

مرے حال پر اب نظر ہی نہیں ہے
کہاں کھو گیا بے وفا بیٹھے بیٹھے

تُو دردِ جگر کو بھلا آج وشمہ
تُو آنکھوں میں ہی مسکرا بیٹھے بیٹھے

Rate it:
Views: 275
03 Jun, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets