جدائی کےغم میں اشکبار رہتاہوں
ہر گھڑی ہرپل میں سوگوار رہتا ہوں
جس دن تجھ سے بات نہیں ہوتی
تیری آواز سننےکوبیقراررہتا ہوں
سب میری اداسی کاسبب پوچھتےہیں
کیاجانیں میں کیوں دل فگار رہتا ہوں
یادوں کےسمندر میں جب ڈوب جاتاہوں
یوں لگتا ہےجیسےبیچ منجھداررہتاہوں
تیری چاہت میں اصغرکوجوغم ملتےہیں
انہیں خوشیوں میں کرتا شماررہتا ہوں