جسےدل نےچاہا اسی کی چاہ نہیں ملی
اور سب ملاکسی دل کی راہ نہیں ملی
اتنا مرض بڑھا دیا میرےمسیحا نے
جس کی ابھی تک کوئی دوا نہیں ملی
سب دلوں پہ دستک دےکردیکھ لیا
کسی دل میں مجھے جگہ نہیں ملی
ہمارےپاؤں میں زنجیرہاتھ میں ہتھکڑی
جو اصل مجرم تھےانہیں سزانہیں ملی
آج بھی اصغرکواس یارکی تلاش ہے
جس سےکسی کی کوئی ادانہیں ملی