جس دن سےمیرا مخلص روٹھ گیا ہے خوشیوں سےمیرا ناطہ ٹوٹ گیا ہے کہتا تھا زندگی بھرنہ روٹھیں گے لگتا ہے بول کےوہ جھوٹ گیا ہے سب خوشیاں اسی کی عطاتھیں جن کو میرا مخلص لوٹ گیا ہے خوشیاں چرا کرمجھےغم دینےوالے آ دیکھ اصغرکا مقدرپھوٹ گیا ہے