جس نے کیا ہے دل شکستہ مجھےملتا نہیں ہے اس کا پتہ ان سے انصاف ملنا ناممکن ہے دلوں سےکھیلناہے جن کامشغلہ اور سبھی بندھن ٹوٹ سکتےہیں کبھی ٹوٹ نہیں سکتاپیار کارشتہ اگر خطاؤں کا پتلا نہ ہوتا اصغر پھرلوگ اسےسمجھتےفرشتہ