جس کی ہر ادا سب سے پیاری ہے
اس سے بات کرنے کی آرزو ہماری ہے
وہ سدا اسی طرح مسکراتی رہے
اس کے لیے یہی دعا ہماری ہے
ہم ہر کسی سے مسکرا کے ملتے ہیں
سدا خوش رہنا عادت ہماری ہے
وہ اس جہاں کی مخلوق ہو نہیں سکتی
لگتا ہے خدا نے حور آسمان سے اتاری ہے
تیرے ہجر میں میرا جو سمے بیتا
لگتا ہے کانٹوں پہ اک عمر گزاری ہے
حسن پہ اتنا غرور اچھا نہیں ہوتا
یہ تو وہ شے ہے جو ادھاری ہے
میں تو کب کا حوصلہ ہار چکا تھا
تیرے پیار نے اصغر کی زندگی سنواری ہے