جفائیں دو یا وفائیں دو مجھے خوشی ھو گی
تم بے شک مجھے سزائیں دو مجھے خوشی ہوگی
کچھ نہ کچھ دو مرے کومل لبوں کو جاناں
چاہے سسکتی ہائیں دو مجھے خوشی ہوگی
پاس بیٹھ کے مرے مجھے تڑپائو تم
آتشِ عشق کو ہوائیں دو مجھے خوشی ہوگی
مرے دوستوں تمہیں مری قسم ہے
مری زندگی کو بد دعائیں دو مجھے خوشی ہوگی
مری برستی آنکھوں کو اور برسائو
اور کالی غم کی گھٹائیں دو مجھے خوشی ہوگی
غلام بنا لو نہال کو ستم کرو پھر جی بھر کے
بس دل کے اِک کونے میں پناہیں دو مجھے خوشی ہوگی
کچھ نہ کچھ دو مرے کومل لبوں کو جاناں
چاہے سسکتی ہائیں دو مجھے خوشی ہوگی