جنوری اب تو ہم کو بھاتا نہیں ہے
Poet: Tanzila Yousaf By: Tanzila Yousaf, Lahoreجنوری اب تو ہم کو بھاتا نہیں ہے
خوشی کی نوید لاتا نہیں ہے
الہی زیست کا کوئی سامان کر
یہ جیون گزارہ جاتا نہیں ہے
میں شکستہ پا اور زخم زخم ہوں
کوئےمنزل کوئی ہمت دلاتا نہیں ہے
میرے شانوں پہ پیاروں کا دکھ بڑھتا جارہا ہے
یہ بوجھ اب اٹھایا جاتا نہیں ہے
میں ریزہ ریزہ بکھرتی جارہی ہوں
یہ ٹوٹتاوجودجوڑنےکوئی آتا نہیں ہے
زمیں مجھ پہ تنگ ہوتی جارہی ہے
یہ دکھ کم ہونے آتا نہیں ہے
میرے مولا ہنستی سی نئی دنیا دے دو
زمیں پہ دکھ کا موسم ڈھلنے پاتانہیں ہے
More Love / Romantic Poetry






